لزبن ( ضیاءسید سے) پرتگال میں غیر قانونی طور پر مقیم تارکین وطن 14 مئی کو پارلیمنٹ کے سامنے اختجاج کریں گئے، احتجاج کی کال امیگرنٹس کےحقوق کے لیے کام کرنے والی تنظیم سالیڈیرٹی امیگرانٹ نےدی ہے، اس سلسلہ میں انڈیا، بنگلہ دیش، پاکستان، نیپال کی کمیونٹی کی تنظیموں نے بھی سالیڈیرٹی امیگرانٹ کے دفاتر کا دورہ کیا اور مکمل حمایت کا یقین دلایا، یاد رہے کہ پرتگال کی حکومت نے یکم جون 2015 سے دنیا بھر سے آنے والے غیر قانونی تارکین وطن کو آرٹیکل نمبر 123 کے تحت تارکین وطن کو رہائشی پرمٹ جاری کرنے بند کر دیے تھے اس سے قبل اسی آرٹیکل کے تحت انسانی ہمدردی کی بنیاد پر ٹیکس نیٹ میں شامل کر کے رہائشی پرمٹ جاری کیے جا رہے تھے اور ملکی ضرورت کے تحت لیبر کی ڈیمانڈ بھی پوری کی جارہی تھی، لیکن یورپی یونین کی جانب سے گزشتہ سالوں میں دہشت گردی اور لسانی فسادات کے واقعات میں تیزی کے بعد انسانی ہمدردی کی بنیادوں پر غیر قانونی طریقہ سے آنے والے افرادکو کسی بھی قسم کی رہائشی اجازت یا پرمٹ جاری کرنے کے قوانین میں سختی کے عمل کو لاگو کیا گیا ہے جس سے پاکستان سمیت مسلم ممالک سے آنے والے غیر قانونی تارکین وطن نا صرف پرتگال بلکہ یورپ بھر میں پناہ حاصل کرنے میں ناکام ہوئے ہیں،